شادی سب کا پسندیدہ موضوع ہوتا ہے لوگ ہمیشہ ہی مختلف جگہوں پہ شادی کے کلچر کے بارے میں متجسس رہتے ہیںآجکل کینیڈا میں شادیوں کا موسم ہے تو سوچا […]
پہلا بوائے فرینڈ
آج رضیہ پھر پھنس گئی تھی۔۔ غنڈوں میں تو نہیں بس اپنی پیاری پیاری الگ الگ پہچان رکھنے والی سہیلیوں میں۔
آفس میں لنچ کا بریک ہمیں اچھا لگتا ہے کیونکہ اس میں جب رنگ رنگ کے لوگ ایک جگہ بیٹھتے ہیں تو عموماً ہمارے ہاتھ کوئی نہ کوئی مزیدار کہانی ضرور لگ جاتی ہے۔آج بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔
Healing
زخم مندمل نہیں ہوتے ، زمانے گزر جاتے ہیں لیکن گھاؤ وہیں کے وہیں کیونکہ ہیلنگ نہیں کی جاتی۔۔۔ اور کیوں نہیں کی جاتی ؟
سچ تو یہ ہے کہ ہمیں پتہ ہی نہیں ہوتا کہ ان کا کوئی علاج بھی ہے یا پھر ان کا علاج کرنا چاہیے تاکہ باقی عمر سکون سے کٹ سکے ، لوگوں کی کی ہوئی زیادتیوں کا ناخوشگوار بوجھ ہم عمر بھر لاد کے پھرتے رہتے ہیں اور اکثر اپنی اگلی نسل کو بھی اس میں حصے دار بنا دیتے ہیں
موتیا کی خوشبو میپل کے رنگ پہ ڈاکٹر نقاب خان صاحب کا تبصرہ
نجینئر ڈاکٹر نقاب خان صاحب مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کی ایک دبنگ شخصیت ہیں۔ان سے پہلا تعارف ادیب آن لائن پہ ان کی کتاب “ضمیرِ کن فکاں […]
موتیا کی خوشبو میپل کے رنگ پہ محمّد احمد صاحب کا تبصرہ
محمد احمد صاحب کے نام سے کون واقف نہیں، اداکار تو وہ کمال کے ہیں ہی لیکن ان کے لکھے ہوۓ ڈراموں کا بھی جواب نہیں۔ ڈرامہ نگار کے طور […]
عارفہ آپا اور موتیا کی خوشبو
محترم لوگوں کی تحریروں کی ہے کیونکہ ایسی حوصلہ افزائ کسی نو آموز صاحبِ کتاب کو کم کم میسر آتی ہے۔ میں مشہور لوگوں خاص کر سینئر شعرا اور ادیبوں […]
The First Look
پہلی جھلک شاید پہلی نظر کی محبت۔۔ کیسا محسوس ہوا؟ بلکل ایسا جب پہلے بیٹے کے وقت پہلی بار آلے کے ذریعے اپنے وجود میں ایک اور دل کو دھڑکتے […]
Motia Ki Khusboo Maple Key Rang
18 years back on the same day l became a Mother for the first time and held my firstborn, I was happy, exhausted, overwhelmed and in tears, that moment was […]
ایک اتوار کی سست سی صبح کو ایک کتاب کو تھاما اور پھر جیسے ہم کسی کی زندگی کے کئی زمانوں میں سفر کرتے چلے گئے۔
انسان جیسے جیسے سنجیدہ ہوتا جاتا ہے اُسے ماورائی اور تصوراتی، اُمنگوں اور رنگوں سے بھرپور کہانیوں سے زیادہ لوگوں کی اصل زندگی کی کہانیاں، تجربے ، واقعات اور اسباق زیادہ متاثر کرنے لگتے ہیں، ہمیں بھی اب اسی لیے “آپ بیتیاں” اور “جگ بیتیاں” پڑھنے میں زیادہ مزا آتا ہے۔
تقریب رونمائی “موتیا کی خوشبو میپل کے رنگ “، ملٹن کینیڈا
کراچی کی سردی کے خوشگوار موسم اور اپنوں کے ساتھ گزارے خوبصورت اور یادگار لمحوں کے بعد کینیڈا کی برف زدہ شاموں سے دوبارہ دوستی کرنا بڑا مشکل ہو جاتا ہے، خاموشی، اندھیری دوپہریں، جامد سا ماحول اور سونے پہ سہاگہ جیٹ لیگ کی بدولت بے وقت کا سونا جاگنا، دل پُکار پُکار کے کہہ رہا ہوتا ہے کہ “چل اڑ جا او بھولیا پنچھیا تیرا کوئی “
“نہیں پردیس میں
یہ واردات ہر پردیسی پہ گزرتی ہے
پھر آہستہ آہستہ یاداشت کو واپس لانا پڑتا ہے کہ او ہیلو ہوش میں آؤ،جاگ جاؤ ، اب یہی دیس ہے، گھر بچے منتظر ہیں، اپنے کام سنبھالو، نہاری قورمے پکاؤ بہُت ہو گئے عیش اور یہ جو ایک نئی دنیا کینیڈا میں بسا کے بیٹھے ہو اس کی خبر لو، دوست منتظر بیں، موتیا کی خوشبو یہاں تک پہنچ چکی ہے احباب مشتاق ہیں کہ کب میپل کے رنگوں کی بات ہو اور کتاب سے ملاقات ہو، تو جناب وہ وقت بھی آ ہی گیا