یہ عشق نہیں آسان بس اتنا سمجھ لیجئے
اِک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
ہاں یہ کوئی فیری ٹیل نہیں ہے۔ایک رشتے کو بننے، سمجھنے، سنورنے اور مضبوط ہونے میں اتنا ہی وقت لگتا ہے جیسے کسی بیچ کو بونے،پھوٹنے، اگنے پھر تن آور پودا اور درخت بن کے پھول اور پھل دینے میں ۔
شروع شروع کی محبت فینٹسی ہوتی ہے اسلیے خوبصورت بھی بے حد دکھائی دیتی ہے لیکن مصائب کے پانیوں میں رشتے کی کشتی کے چپو چلاتے چلاتے اور نبھاتے دونوں فریق اکثر تھکنے بھی لگتے ھیں۔
کامیاب شادی کا کوئی ایک فارمولا نہیں ۔
،سب لوگ مختلف ہوتے ہیں اسلیے سب جوڑوں کی ایک دوسرے سے توقعات اور ترجیحات بھی مختلف ہوتی ہیں سو کسی اور کو دیکھنےکے بجائے اک دوسرے کی ضرورتیں اور توقعات سمجھنا ضروری ہیں۔ دوسروں کی شادی سے اپنی شادی کا اور کسی کے ہمسفر سے اپنے ہمسفر کا مقابلہ فقط بیوقوفی اور خود کو بے آرام کرنا ہے کیونکہ سب اپنے اپنے چیلنجوں سے نبرآزما ہیں جنہیں آپ نہیں جانتے۔
بے تحاشہ امیدیں نہ باندھیں۔ کوئی کپل پرفیکٹ نہیں ہوتا۔پرفیکٹ کپل صرف سوشل میڈیا پہ دکھائی دیتے ہیں۔انسان پرفیکٹ نہیں ہوتے تو کوئی رشتہ کیسے پرفیکٹ ہو سکتا ہے؟
بات کریں۔ چاکلیٹ،پھول ،تحفے، خوشبو سبھی کو اچھے لگتے ہیں اسلیے یہ سب آپ کو شادی سے پہلے بتانے کی ضرورت نہیں پڑی لیکن لوگوں، رشتوں، ازدواجی زندگی ،تعلقات،روز مرہ کی عادات اور پسند نہ پسند آپ کے بتائیے بغیر دوسرا فریق نہیں جان سکتا اسلیے بات کریں ایک دوسرے کو اپنی چاہت سے آگاہ کریں۔
آنی تھی ہمیں رفو گری بھی
ایک دوسرے کا لباس تھے ہم
اپنے لباس کو سنوار کے رکھیں
لباس یا تو بدلا جا سکتا ہے یا اس سے زینت بڑھائی جا سکتی ہے اسکو نہ داغدار کیا جاتا ہے نہ اسکے چھیدوں کی نمائش کی جاتی ہے ۔لباس سے تنگ ہوں اور ہمت ہو تو
بدل لیں، رشتے کو ازیت اور تماشہ نہ بنائیں اور نبھانے کا قصد کر چُکے ہیں تو رفو گری کریں شکوہ شکایت نہیں ۔
*
تفصیل سے پھر مزید بات کریں گے، آپ بھی اس سلسلے میں اپنی راۓ ضرور دیں۔
*
قرۃ العین صبا
کہنے لگیں، ریلیشن شپ ایڈوائس دیں!
(Visited 1 times, 1 visits today)