بہُت پیارا لگتا ہے جب باپ لاڈ سے بیٹی کی ہر فرمائش پورا کرتا ہے اور کہتا ہے کہ بھئی یہ میرا اور میری بیٹی کا معاملہ ہے تم بیچ میں نہ آیا کرو، مائیں مصنوعی طور پہ گھرکتی تو ہیں لیکن دل دراصل تشکر سے بھر جاتا ہے۔
بہُت اچھا لگتا ہے جب بھائی غصّہ کرتے ہیں ناک چڑھاتے ہیں پھر بھی سہیلیوں کے گھر چھوڑنے لانے کی ڈیوٹیاں کسی محافظ کی طرح ذمےداری سے انجام دیتے ہیں۔ جب کمانا شروع کرتے ہیں تو اپنی محدود آمدنی میں سے بہنوں کے لیے کبھی کوئی تحفہ لاتے ہیں ، اور کبھی برگر اور آئسکریم کی دعوتیں کرتے ہیں۔ میرے پاس ایسے بہُت سارے تحفوں کی خوبصورت یادیں ہیں جو سستے ہونے کے باوجود بہُت قیمتی تھے۔
اور بہُت اچھا لگتا ہے جب سردی کی گہری راتوں میں دروازے چیک کرنے اور باہر جا کے کنڈی لگانے کی ذمےداری میاں کو بے فکری سے سونپ کے لمبی تان لی جائے، جب چوہے، چھپکلی، لال بیگ سمیت اس قسم کے سارے معرکوں سے آفیشلی نمٹنا “اُن” کے سر ہو۔ رات کو دس گیارہ بجے آپ ناز سے کہیں “سنیں یہ دال پکائی تو میں نے ہی ہے لیکن اسوقت کھانے کا بلکل دل نہیں چاہ رہا” اور ” سنیں” محبت سے کہیں یار۔۔۔اور پھر اس دال کا کوئی مزیدار سا متبادل آپ کے سامنے حاضر کر دیا جائے(بھئ واہ)۔
اور بہُت ہی پیارا لگتا ہے جب دو ننھی گول مٹول سی آنکھیں آپ کو ایک تحیر سے آئینے کے سامنے سجتا سنوارتا دیکھتی ہیں پھر معصومیت سے مسکراتی ہیں اور لاڈ سے گردن میں بازو حمائل کرتے ہوئے فرمائش آتی ہے ” امّاں آپ بڑے والے جھمکے پہنیں”
پھر جب ماشاللہ یہی بازو زور آور ہو جاتے ہیں تو ضرورت نہ بھی ہو تو انکا سہارا لینا، کتنا اچھا لگتا ہے!
کتنے پیارے ہوتے یہ باپ، بھائی، شوہر اور بیٹے کے رشتے
اور کتنی بے رنگ ہو زندگی اگر یہ نہ ہوں تو۔
اگر آپ کے پاس یہ رشتے موجود ہیں اور محبت اور عزت سے اپنی ذمےداریاں نبھا رہے ہیں تو شکر کریں, انکی قدر کریں اور اُنکے ساتھ یہ پوسٹ شیئر کریں
Happy International Men’s Day!
قرۃ العین صبا
Happy International Men’s Day!
(Visited 1 times, 1 visits today)