جب جیب بھری ہوگی
دوستی بڑی ہوگی
*
حلاوت سے بھرا لہجہ
ضرورت آن پڑی ہوگی
*
نہ بند کرو سب دروازے
تنہائی بڑی ہوگی
*
زرا سا جو چھیڑو گے
ساون کی جھڑی ہوگی
*
کیسے چھڑاؤ گے دامن
جب حشر کی گھڑی ہوگی
*
محبت کے ہر شجر پہ اک
امربیل چڑھی ہوگی
*
شعر جو وہ کہیں گے
موتیوں کی لڑی ہوگی
*
نیلگوں شبوں کے بیچ
چاندنی دھری ہوگی
*
رابطہ پھر کم کم ہے
کوئی نئی دلبری ہوگی
*
قرۃ العین صبا
*