سہرا بسلسلہ شادی خانہ آبادی سعد مظاہر ہمراہ عنیزہ علی

سہرا (بسلسلہ شادی خانہ آبادی سعد مظاہر ہمراہ عنیزہ علی)

چن کے کلیاں دعاوں کی ہم نے بنایا سہرا
رب کی رحمت کہ جبین ِ”سعد” پہ سجایا سہرا

نازاں ہیں “عنیزہ” دعا ہے کہ صدا شاد رہیں
جن کی قسمت کےگلوں نے یہ ِکھلایا سہرا

شادماں ہیں “مظاہر” تو “طلعت” بھی ہیں مشکور
صد شکر خدا کا کہ فرزند کا دکھایا سہرا

شاد ہیں “اسامہ”،”فرح” “دانیہ” اور “مائرہ” بھی
“سلمان” نے فرطِ مسرت سے اٹھایا سہرا

نانی اماں نہیں تھکتیں بلایں لے کر
بی بی خالا کی دعاوں سے رنگ لایا سہرا

“تبسم” کی تبسم آج کسی کے نام ہوئی
“ علی نے بھی نم آنکھوں سے لگایا سہرا

“رویدہ” کے دل میں خوشی اور اداسی کا سنگم
کیسی رم جھم یہ سنگ اپنے ہے لایا سہرا

“راشد”،”ارشد” و “امیر” لیکر بہاریں آے
“شہلا”،”نبیلا” و “نبیہا” نے بھی گایا سہرا

دعا گو ہیں “اسلم” بھی ،نظر اتاریں “ثمینہ”
جچا اتنا کہ سبھی نظروں میں سمایا سہرا

غزالہ،لبنی اور نائلہ بھی ہیں فرحاں شاداں
اظہر،نوید اور اسلم کو بھی بھایا سہرا

خالایں پروتی ہیں لڑیاں بڑے ارمانوں سے
خالووں نے بھی خوشبو میں بسایا سہرا

گاتی ہیں ممانیاں گیت خوشیوں کے
مامووں نے بھی محبت سے پہنایا سہرا

خدا مبارک کرے بندھن یہ خاندانوں کا
دل سے جڑے ہیں رشتے تو یہ آیا سہرا

صباؔ قسمت تیری کہ خدا نے چن کر
ھنر لفظوں کا دیا اور یہ لکھوایا سہرا

قرةالعین صبا

(Visited 3 times, 1 visits today)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *