فاروق قیصر بالمعروف انکل سرگم طنزومزاح کی دنیا میں ایک جانا پہچانا نام ہے۔ “میرے پیارے الله میاں” ان کی طنز و مزاح اور سنجیدہ نظموں، قطعات، پیروڈیز اور گیتوں کے مجموعے پہ مبنی کتاب ہے۔ کتاب کے تعارف کا صفحہ عمومآ نظر انداز کر دیا جاتا ہے لیکن اس کتاب کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ قاری کو پہلے صفحے سے ہی مسکرانے پہ مجبور کر دیتی ہے۔ مثلاً کتاب کے یہ چند تعارفی جملے:
– کتاب چھاپنے کا رسک لینے والا ناشر: تخلیقات، لاہور
– کتاب حاصل کرنے کا پتہ: تمام چھوٹے بڑے قومی بک اسٹال اور مقامی ردی والے
– تمام جملہ حقوق محفوظ’ البتہ تمام جملے اور الفاظ چوروں سے غیر محفوظ
– “ایک اچھی کتاب کا گھر میں ہونا ایک شہری کے مہذب اور ایک دیہاتی کے مودب ہونے کی نشانی ہے” (انکل سرگم)
کتاب کے انتساب میں بھی کئی رنگ ہیں۔ مثلاً “دلدار پرویز بھٹی کے نام ،جو ہمیشہ مجھے کہتے رہے “فاروق قیصر تم نے کتاب چھپوانے میں دیر کردی”۔ “دلدار” میں نے دیر نہیں کی تم نے جلدی کردی- اور ان بچوں کے نام جو مجھے پڑھتے پڑھتے اور دیکھتے دیکھتے بڑے بن گئے اور کرپشن، نا انصافی اور منافقت کے نام جس کے ردعمل سے میں لکھنے کے قابل ہوا، اور محبّت کرنے والے اس قاری کے نام جس کے ہاتھ میں یہ کتاب ہے۔
کتاب کا عنوان دراصل فاروق قیصر صاحب کے قطعات کی ایک سیریز ہے جیسے:
میرے پیارے الله میاں
لیڈر کتنے نیک ہیں
ہم کو دیں وہ صبر کا پھل
خود وہ کھاتے کیک ہیں!
جہاں انکی سنجیدہ نظمیں پڑھنے والوں کے دلوں کو بوجھل کر دیتی ہیں وہیں انکی پیروڈیز بیساختہ مسکراہٹ ہیں مثلاً “ناک منہ میں غبار بھرتا ہوں – جب تیرے شہر سے گزرتا ہوں”
مجموعی طور پہ یہ کتاب طنزومزاح، درد اور مسکراہٹوں سے سجے رنگوں کا امتزاج ہے.
قرۃ العین صبا
(میرے پیارے اللہ میاں (فاروق قیصر
(Visited 28 times, 1 visits today)