اپنی سالگرہ کے کیک پہ یہ خوبصورت قلم دیکھا تو خیال آیا کہ “قلم” کا لفظ ابھی تک اسی روایتی قلم سے وابستہ ہے لیکن یہ اصل قلم تو ہماری نسل نے بھی نہیں دیکھا اور یہ لفظ بھی زمانے ہوئے متروک ہو چکا ہے ۔
اُردو کے ایسے بہت سارے الفاظ ہیں جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ متروک ہوتے جا رہے ہیں ۔ بہت بچپن کی بات ہے ہمارے ابّا کے ایک دوست تھے ۔بڑے میٹھے اور عاجز لہجے میں کہتے تھے “آپ تو خفا ہو گئیں”, یوں تو خفا” ایک عام سا لفظ ہے لیکن متروک ہو چکا ہے اُسکی” جگہ زیادہ تر “ناراض” استعمال ہوتا ہے ۔
اسی طرح ہماری نانی امّاں جب ہمیں دروازہ بند کرنے بھیجا کرتی تھیں جو سنسان دوپہروں میں ہمیں بہت برا لگا کرتا تھا کیونکہ نانی کے بے حد پرانے طرز کے گھر کے بارے میں ہمیشہ سنتے آئے تھے کہ یہاں اثر ہے اور دروازہ بند کرنے ہم ایسی رفتار سے جاتے اور واپس آتے تھے کہ معلوم ہوتا کوئی آسیب پیچھے بھاگ رہا ہے تو وہ کہتی تھیں “کواڑ” بند کر آؤ۔کواڑ اب متروک ہو چکا ہے “دروازہ” زبان زد عام ہے۔
اسی طرح خاندان کے کچھ گھروں کی بڑی بوڑھیاں اور بزرگ خواتین لڑکوں کے ناموں کے ساتھ ” “میاں” اور لڑکیوں کے ساتھ “بی” یا “بی بی” کا صیغہ لگاتی تھیں جیسے عبداللہ میاں ، عثمان میاں، فاطمہ بی ، شکیلہ بی کہ اچھے گھروں میں چھوٹوں کو بھی یوں پکارنا ادب میں شمار ہوتا تھا۔
میرے سسرال میں تمام رشتوں کے ساتھ کوئی نہ کوئی صیغہ ضرور لگا ہے اور تمام تایا تائیوں اور چچا چچیوں اور دوسرے بڑوں کو بچے اسی نام سے بلاتے ہیں جیسے “بڑی امی”, “اچھی مماں”، “پیاری چاچی” ، “بابا جانی” وغیرہ ۔شروع شروع میں یہ نام کچھ عجیب سےلگتے تھے لیکن بعد میں پیارے لگنے لگے کیونکہ انکے پیچھے بھی ادب کی حکمت ملحوظ خاطر ہے کہ بچے بڑوں کا نام نہ لیں بلکہ اسکے ساتھ کوئی اور اچھا نام لگا دیں۔
اسی طرح کئی الفاظ ہیں جو اب متروک ہو چُکے ہیں جیسے، انگشتری، بیٹھک، منڈیر، آزردہ، دالان، رکابی۔
کچھ الفاظ کی جگہ تو سیدھی سیدھی انگریزی نے لے لی ہے مثلاً
سودا سلف گروسری ہو گیا ہے
بستہ بیگ ہے
مرتبان ،برنیاں اور شیشیاں جار میں بدل گئی ہیں
غلام گردشیں کوریڈور ہیں
بیٹھک ڈرائنگ روم کہلاتی ہے
آتشدان فائرپلیس ہے
دلائی اور رضائی كمفرٹر ہیں
اور پایں باغ کو بیک یارڈ کہا جاتا ہے
اسکے ساتھ ساتھ نا صرف الفاظ بلکہ کچھ چیزیں اور انکا استعمال بھی متروک ہو چکا ہے مثلاً
خاص دان, سنسی، اگالدان، مسہری، دیوان، طشتری، سل بٹہ، ہاون دستہ۔
کسی خوبصورت ہے اپنی زبان بس سمجھنے اور محسوس کرنے کی ضرورت ہے ۔
چلیے اب آپ کی باری، ایسے الفاظ لکھیں جن کا استعمال اب خال خال ہوتا ہے یا متروک ہو چکا ہے۔
#اردو_ادب #اردو
#اردوبلاگر #اردو_پوسٹ
Urdu Thoughts
(Visited 1 times, 1 visits today)