سفر کی شام

کسی بھی سفر کی صبح اگر جوش و خروش ، دبی دبی سی مسرت اور تازگی سے بھری ہوئی ہوتی ہے تو شامیں اکثر ایک انجان اُداسی، گھبراہٹ اور تھکن ساتھ لاتی ہیں۔گھر سے دوری ،مسافت اور اجنبیت کا احساس روح میں ایک عجیب سی بے چینی بھر دیتا ہے اور انسان بلکل اُس ننھے بچے کی طرح ہو جاتا ہے جو دن کی روشنی میں تو جوش میں آ کر اپنے گھر والوں کو چھوڑ کر کسی پیارے کے ساتھ جانے کو راضی ہو جائے لیکن شام کے بڑھتے سایوں کے ساتھ اسے اپنا گھر یاد آنے لگے۔سفر کی شامیں بھی کچھ ایسی ہی ہوتی ہیں سوائے چند ایک کے کہ جن کے ساتھ محبت اور وصل کا احساس جڑا ہوتا ہے ۔ ایسی ہی ایک شام عرصہ پہلے ہم پہ بھی گزری تھی ۔ سولہویں سال کی ابتداء۔اس عمر کو سویٹ سکسٹین کے بجائے امنگ ،خواب، فینٹسی، جنوں بھی کہا جائے تو کچھ غلط نہیں۔ایسے میں آپ پہاڑوں کے ساتھ عازمِ سفر ہو جائیں اور سفر بھی پہلا پہلا ہو تو کیا کہنے کہ پہلی پہلی چیزیں ہمیشہ یادگار ہوتی ہیں ،پہلی کامیابی، پہلا سفر، پہلا منظر یا پھر پہلی باؤلی سی محبت جو ایک عمر کے بعد بھی کسی دن خواب میں نظر آ جائے تو پورا دن پر مسرت گزرتا ہے ۔
اسلام آباد سے ہنزہ کے سفر میں جب ہریالی ختم ہوتی ہے تو ایک طرف خشک پہاڑوں کا سلسلہ ہے تو دوسری طرف گہری کھائی کے نیچے کہیں بہتا انڈس جسکا پانی معدنیات کی کثیر ملاوٹ سے سیاہ نظر آتا ہے۔انہی اُونچے نیچے راستوں پہ اپنی آرام دہ کوچ کی کھڑکی سے منظروں کو گزرتے دیکھ کے اور اپنے من پسند گانوں کی دھنوں پہ سر دھنتے ایک دم شام آ گئی۔دو وقت مل رہے تھے جب ہم نے راکا پوشی کی برفوں کو پہلی بار دیکھا۔بس کچھ دیدار ایسے ہی ہوتے ہیں کہ انسان مبہوت ہو جاتا ہے اور منظر ساکن ,شاید عمر بھر کے لیے۔ چوٹی کے عین سامنے سبزہ زار کے درمیان چاے کا ہٹ تھا ساتھ ہی کرسیاں پڑی ہوئی تھیں ۔مغرب کا وقت ہوچلا تھا،قریب ہی کسی جھرنے سے پانی کا شور جاری تھا، بلکل سامنے اپنے حسن سے بخوبی واقف جھٹپٹے اندھیرے اجالے کی دھند سے الحجھتی ایک ناز سے ہمیں تکتی راکاپوشی کی چوٹی جس کی سفید برفوں سے ہوا ہولے سے ٹکڑا کے فضا کو خنک کرتی جاتی تھی اور ہمارے ہاتھ گرما گرم چائے کے مگوں سے حدت سمیٹ کر سرشاری سے چہکتے تھے۔
شام گھل رہی تھی اور اسکے ساتھ ساتھ ہماری روح اور جسموں میں بھی کئی طرح کی مسرتیں گھلتی جاتی تھیں۔یہ منظر پھر نہیں آنا۔
یہ شام پھر نہیں آئیگی!
وہ اِک سفر کی شام اور مسرت چند خاص تصویروں کی طرح میری یادوں کے البم میں محفوظ ہے اور تخیل میں اکثر شفق رنگ کے پھول کھلاتی ہے۔

Sadly I don’t have any photos of that trip here ,if You guys have some RakaPoshi photos please share.
*
This is post hop collaboration on Instagram with my some other fellow bloggers with #safarkisham , Please join me there @khayal.by.saba
(Visited 1 times, 1 visits today)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *