پروین شاکر اور ٹین ایج اماں

کل رات  اپنی  بیٹی  کا تعارف  پروین شاکر  سے کروایا  تو بہت  اچھا  لگا  ۔ یوں  تو  بچے  اردو  باآسانی بول  اور سمجھ  لیتے  ہیں لیکن  پڑھتے  تھوڑا  اٹک  اٹک  کر  ہیں۔ بچوں  کو اردو  پڑھانا  بالکل    بھی مشکل  نہیں  خاص  کر جب ، جب وہ قرآن  مجید  بھی پڑھنا  سیکھ  رہے  ہوں، عربی  میں ہجے کرنا  وہ  سیکھ  جاتے  ہیں ، اردو  کے چند  حروف  ایسے  ہیں جو عربی  میں موجود  نہیں  جیسے “پ “، “ٹ”، “چ ” اور” گ ” وغیرہ  اور جب وہ چھوٹی  عمر  میں قاعدہ  پڑھ  رہے  ہوں تو  اسی  وقت  اردو پہ  تھوڑی  سی  توجہ  انھیں زبان  پڑھنے  میں بھی بہتر  کر  دیتی  ہیں ہاں  بس وقت  لگانا  پڑتا  ہے خیر  تو  ہمیں جب  بھی موقع  ملے  اور بچے  ہاتھ  آجایں  تو  بہانے  بہانے  سے کوشش  ہوتی  ہے کہ اردو  کے   چند  صفحے پڑھا  دیے  جایں  ، چھوٹے  والے کے لئے عمر  کے حساب  سے کتابیں  موجود  ہیں ۔

 تو جب  بک  شیلف پہ   سامنے  ہی “صد  برگ  ” نظر  آئ  تو سوچا  ہائی  اسکول  کی بچی  اب پروین شاکر  کو تھوڑا  بہت تو  سمجھنے  کے قابل  ہوگی ، اگرچے  ان کی کتاب  “خوشبو ”  میں  زیادہ  تر  حصّہ  نوعمری کے دنوں کی شاعری  کا ہے  اور بہت خوبصورت ہے لیکن “صد  برگ ” سے کچھ آسان سی نظمیں  اور غزل پڑھوای اور معنی  پوچھے  تو خوشگوار  حیرت ہوئی  کہ  سمجھ  بھی آئ  ہیں ۔

کتاب  میں ایک بھولے  بسرے پھول  کی پتی  ملی جس کا پھول  غالباً  گم  چکا تھا  ، ان دنوں یہ کلیاں ہمارا  بک مارک  ہوا کرتی تھیں ، جو نظم  غزل اچھی لگی  وہاں  ایک کلی  دبا دی ، بچوں  کے لئے  پروین  شاکر  کا  ایک تعارف  جواد  احمد  کا گانا  “گوری  کرت  سنگھار  ” بھی ہے ، اس نظم کے  بول بڑی  خوبصورتی  سے  گانے  کا حصّہ  ہیں اور اکثر  شادی  بیاہ  میں سنائی  دیتے ہیں، کتاب کے پیچھے  ہی خوشبو  کی شاعرہ  کی باوقار تصویر ہے ، کیا خاتون  تھیں اللّه  درجات  بلند  کرے۔

 ایک  صفحے  پہ کچھ  نشانات نظر   آۓ تو اچھنبا ہوا پھر غور کرنے پہ یاد آیا  کہ یہ تو موتیا کے سوکھے گجرے کے نشان ہیں، کوئی بیس بائیس سال پرانی تو بات ہوگی اور نظم پڑھی تو بے ساختہ  مسکراہٹ  دوڑ گئی  ، بیٹی کو پڑھوایا کہ دیکھنا اماں نے کس نظم پہ گجرے کا بک مارک لگایا تھا ،پڑھتے ہی اس کے منہ سے نکلا

Oh my teen age Amman! 

اور ہم دونوں  ہنس پڑۓ 🥰

قرۃالعین صبا

#memories

#khayalbysaba

(Visited 1 times, 1 visits today)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *