ذہنی صحت متعلق سلسلے کو پسند کرنے کا بہت شکریہ۔
ان تحریروں کو پوسٹ کرنے کے بعد ایک بہت مختلف تجربہ ہوا، جہاں لوگوں کا ردعمل کمنٹ یا لائیک کی صورت بہت زیادہ نہیں موصول ہوا وہاں تحریر بہت پڑھی گئی اور کئی لوگ چپ چاپ پیج پہ ایڈ ہوتے چلے گئے ۔
یہ اس بات کی نشانی ہے کہ ہم میں سے اکثر لوگ کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی چھوٹے بڑے امتحان سے نبرد آزما ہیں چاہے وہ لوگوں کے رویوں کی صورت ہو ،رشتوں کی گنجلک گتھیوں کی صورت ہو یا پھر اپنی یا اپنے پیاروں کی تکلیف ده عادتوں کے سبب ہو لیکن ذہنی صحت کے بارے میں بات کرنا آج کے جدید دور میں بھی مشکل عمل ہے ۔
لوگ ایسے موضوعات کو پسند کرتے ہوئے یا اُن پہ تبصرہ کرتے ہوئے اسلیے بھی اکثر کتراتے ہیں کہ سوشل میڈیا پہ اُن کے کئی جاننے والے بھی موجود ہوتے ہیں اور وہ اس بات سے خوف زدہ ہوتے ہیں کہ یہاں بھی اُنکی بات کو لے کے کہیں کوئی مسئلہ نہ بنایا لیا جائے اور اسکی وجہ سے آپس میں بدمزگی نہ پیدا ہو ۔
میرا اُن سب لوگوں کے لیے مشورہ ہے کہ مصلحتاً بے شک اسکا کھل کے اظہار نہ کریں لیکن بات کریں
!
جس کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانا چاہتے ہوں اس سے۔
اپنے کسی پیارے سے جس پہ آپ اعتماد کر سکتے ہوں اور وہ کوئی غیر جانبدار مشورہ دے سکتا ہو۔
کسی ایسے مہرباں سے جو آپ کے مسائل کو رسان سے سن سکتا ہو اور اسکے پس منظر اور آس پاس کے لوگوں سے واقف ہو ۔
بات کرنا بہت سے معاملات کو سلجھا دیتا ہے اور بہت سے بوجھ ہلکے کر دیتا ہے۔اسی طرح سننے والے بھی بنیں۔کوئی بات کرنا چاہے تو اپنے مسئلے مسائل اسے پلٹ کے سنانے کے بجائے تھوڑی دیر اُسکی بات سن لیں اور ہو سکے تو مثبت مشورہ بھی دے دیں۔ہمارے ہاں ہر دوڑ کے ساتھ ایک یہ دوڑ بھی لگی ہوئی ہے کہ ہم زیادہ مظلوم ہیں۔ ایک آدمی مسئلہ بیان کرتا نہیں کے ہم اپنی مثال دیتے ہوئے اپنے ڈھیروں مسئلے لے کے گفتگو میں کود پڑتے ہیں۔
کبھی کبھی صرف سننا بھی ضروری ہے۔
آپس میں برائی، انتشار پھیلانے والوں یا عام الفاظ میں گوسپ کرنے والوں سے قطعاً دور رہیں، ایسے منفی لوگ خاندانوں کی تباہی کا باعث ہوتے ہیں اور کبھی بھی مفید ثابت نہیں ہوتے۔
خود کو تلاشیں، اپنے آپ سے محبت کریں اور
اپنی زندگی اور ماحول کو بہتر بنانے میں اپنی مدد آپ کریں۔
مجھے دعاؤں میں یاد رکھیں
*
*
Join me on Instagram
https://www.instagram.com/khayal.by.saba/