کئی سال پہلے سے ایک مایوس کر دینے والے واقعہ کے پس منظر میں یہ نظم لکھی تھی جو کچھ دن قبل پیش آنے والے سانحہ سے ملتا جلتا تھا .ماہ و سال بدلتے جا رہے ہیں لیکن منظر وہی ہیں ،اگر کچھ نہیں بدل رہا تو وہ ہیں ہمارے حالات اور ہماری قوم کے بےحس رویے .چاہے وہ مشال خان ہو ،زینب ہو ،ریحان ہو یا اس سے ملتا جلتا معاشرے کا کوئی “عام فرد “ایک بات تو طے ہے کہ ہم بحثیت قوم اخلاقی گراوٹ ، عدم برداشت اور پستی کا شکار ہیں اور انسانیت سے عاری رویوں اور درندگی کی مثال بنتے جا رہے ہیں .لاقانونیت اور کلاس کی تفریق نے ان رویوں کو مزید ہوا دی ہے ،اگر اب بھی اس کے بارے میں نہ سوچا گیا تو ضرور “اپنا ٹائم آےگا ” عذاب کی صورت یا انقلاب کی صورت.الل رحم فرماے !
#apnatimeayega #sad #wakeup
(Visited 1 times, 1 visits today)