Two weddings recently happened in our family and both parties honored me to write their sehras to keep the tradition alive, Enjoy!
SEHRA 01
سہرا
(بسلسلہ شادی خانہ آبادی سید عماد اصغر ہمراہ سمعیہ ندیم
بروز جمعرات مورخہ ٦ ستمبر ۲۰۱۸)
رخ روشن پہ ہوا ہے جو منور سہرا
مہکا ہے بن کے سمعیہ کا مقدر سہرا
رونق افروز ہے مانند لعل و گوہر سہرا
رحمت خدا ہےآج عماد کےسر پر سہرا
امی کی آنکھ میں آنسو خوشی کے آتے ہیں
در و دیوار بھی شادی کے نغمے گاتے ہیں
ابا بھی جیسے فردوس سے مسکراتے ہیں
ہر خوشی سے آج ہے یہ بڑھ کر سہرا
رحمت خدا ہے آج عماد کے سر پر سہرا
بڑی تمناؤں سے آج دن یہ آیا ہے
چھوٹا بھائی جو سہرے میں مسکرایا ہے
سعدیہ و صائمہ کا ارمان رنگ لایا ہے
ہےعیسی بھائ کی محبت کا مظہر سہرا
رحمت خدا ہے آج عماد کے سر پر سہرا
خیال پھپو کا بھی دھیرے سے چلا آیا ہے
پورا بچپن جنھونے گود میں کھلایا ہے
اب بھی لگتا ہے انکی شفقتوں کا سایہ ہے
ہے جنکی یادوں سےآج یہ معطر سہرا
رحمتِ خدا ہے آج عماد کے سر پر سہرا
ماہم بی بی نے خوب ڈھولک سنبھالا ہے
مرتضی ،ارتضی کے دم سے ہوا اجالا ہے
عبدل وہاب نے خوشی کو کیا دوبالا ہے
کیسی رونق سنگ لایا ہے یہ گھر پر سہرا
رحمتِ خدا ہے آج عماد کے سر پر سہرا
آفتاب و خولہ بھی لیکر بہاریں آے ہیں
غازی بھی نم آنکھوں سے مسکراے ہیں
ندیم و شگفتہ بس دیتے یہی دعائیں ہیں
خدا مبارک کرے تمہیں یہ دختر سہرا
رحمتِ خدا ہے آج عماد کے سر پر سہرا
رشتے جب بھی محبت کی ڈگر جاتے ہیں
راستے زندگی کے سارے سنور جاتے ہیں
لفظ حسیں ہوں تو دل میں اتر جاتے ہیں
جیسےصبا نے کیا یہ بھائی کی نذر سہرا
رحمتِ خدا ہے آج عماد کے سر پر سہرا
قرةالعین صباؔ