موتیا کی خوشبو میپل کے رنگ پہ ڈاکٹر نقاب خان صاحب کا تبصرہ

نجینئر ڈاکٹر نقاب خان صاحب مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کی ایک دبنگ شخصیت ہیں۔ان سے پہلا تعارف ادیب آن لائن پہ ان کی کتاب “ضمیرِ کن فکاں ہے زندگی” کے توسط سے ہوا۔ مجھے ان لوگوں کی کہانیاں بہت متاثر کرتی ہیں جو نامساعد حالات کے باوجود اپنے بل پہ سخت محنت سے ایک لمبا سفر کر کے زندگی مین اپنا مقام بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں ، ان کی کہانی نے حیران کرنے کے ساتھ ساتھ خاصا متاثر بھی کیا تو سوچا انھیں اپنے فیس بک لائیو “ہم خیال” میں مدعو کرنا چاہیے، ان کے ساتھ بہت دلچسپ گفتگو رہی جسے سننے والوں نے بھی بہت پسند کیا۔
حج کے سفر کے دوران ڈاکٹر صاحب نے ہماری میزبانی کی بھرپور کوشش کی لیکن کچھ مصروفیات اور وجوہات کی بنا پر ملاقات نہیں ہو سکی۔کیونکہ خالص پٹھان ہیں تو ان کی مہمانداری پہ ہمیں ذرا بھی شبہ نہیں لیکن بس اسی بنا پہ ان کے غصے سے ڈر لگتا ہے ، اب اگر کوئی غصے میں کھڑے کھڑے ائر پورٹ کی ڈیوٹی فری سے دو ہزار ریال کی شاپنگ کر سکتا ہے وہ کچھ بھی کر سکتاہے🙂(اس مزیدار واقعے کا پس منظر جاننے کے لئے آپ کو ان کی کتاب پڑھنی پڑے گی)
اپنی کتاب “موتیا کی خوشبو، میپل کے رنگ” میں ان کا یہ تبصرہ بے انتہا حوصلہ افزائی کا باعث ہے، جس کے لئے میں انکی بہت شکر گزار
ہوں، ڈاکٹر صاحب سلامت رہیں!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں چونکہ خود انجنیئرنگ انڈسٹری اور ٹیکنالوجی کے “طوفانی ” تھپیڑوں کا سامنا کرتا رہا ہوں اس لیے یہ خیال ذہن میں پختہ ہوگیا تھا کہ اس قبیلے کے لوگ نہ اچھا بول سکتے ہیں نہ لکھ سکتے ہیں اور نہ نظر آسکتے ہیں ۔ پھر صبا سے واسطہ پڑا ۔۔ان کی ٹائم لایئن دیکھی ۔یو ٹیوب چینلز اور آن لائن ویڈیوز دیکھیں اور آخر میں ان سے ایک آن لائن ایونٹ میں بات چیت کا موقع ملا۔ مجھے ان کی شیریں گفتاری، الفاظ کے بہترین چناو، صبر و تحمل، کام، گھر داری اور بچوں اور شوھر کے خیال کی صفات بہت اچھی لگیں ۔۔یہ کہنا بہت مشکل ہوتا ہے مگر صبا ان چند خواتین میں سے ہیں جو بیک وقت ماں، بہن اور بیٹی کی خوبصورتی لیے ہوئے ہوتی ہے ۔ میری اردو کے کچھ الفاظ کے استعمال کی صلاحیت میرے کراچی میں قیام کے دوران میرے اردو سپیکنگ بھایئوں کی مرھون منت ہے اور ان کی نرم گوئی سے میں کچھ کچھ اس قابل ہوا کہ چند منٹ تک مجھے “برداشت ” کیا جاسکتا ہے ۔ سوشل میڈیا پر اپنے آپکو “پرسکون ” رکھنے اور کچھ حد تک قابل برداشت رکھنے کے لیے میں صبا کی مثال سامنے رکھتا ہوں۔ کتاب تو آپ خود پڑھ لیں گے اور اس مستفید ہونگے ۔مگر صبا کی شخصیت کی صفات سے بھی ضرور فائدہ اٹھایئں اور معاشرے کے مفید رکن بنیں ۔
انجنیئر ڈاکٹر محمد نقاب خان امبیلہ بونیر کے پی کے

(Visited 2 times, 1 visits today)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *