چالیس کی عقل

آپ بھی ایسی ہی تھیں؟

معصوم سی آنکھوں میں بے حد الجھن تھی!

ہاں! بالکل ایسی ہی، کوئی کچھ کہہ دے، کوئی چوٹ کر دے، کسی کی تنقید، کسی کا ناک بھوں چڑانا، کسی کا اپنے عمر میں بڑے ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بے جا رگڑ دینا، خود کو، اپنے کاموں کو چاہے وہ اس قابل بھی نہ ہوں آپ سےبرتر ثابت کرنا، آپ کی خوبیوں کو، دوسروں سے ملی تعریفوں اور عزت کو یکسر نظر انداز کر کے اپنی کسی بات کا ذکر نکال لینا یا آپ کی قابلیت کو کمتر ثابت کر کے آپ کی کمزوری کا کوئی پہلو تلاش کرنا وغیرہ وغیرہ ایسی تمام باتیں مجھے بھی دنوں بلکہ مہینوں کے لیے اداس کر دیتی تھیں ، دماغ اسی طرف سوچے جاتا تھا کہ ایسا کیوں ؟ اپنی تمام تر مثبت کوششوں کے باوجود لوگ آپ کے ساتھ ایسا سلوک کیوں روا رکھتے ہیں؟ لوگوں کو خوش کرنا ، ان کی توقعات پہ پورا اترنے کی کوشش کرنا ، اپنی ذات کی نفی کر کے دوسروں کے ایک validation والے جملے کے لئے اپنا آپ تیاگ دینا اور پھر ان سب کا جواب منفی طور پہ ملنے پہ پہروں سوچنا۔۔ میں بھی بالکل ایسی ہی تھی اور شاید ہم سب خاص کر لڑکیاں یا احساس کرنے والے ایسے ہی ہوتے ہیں ۔

پھر اب آپ ایسی نہیں ہیں؟

بالکل بھی نہیں!
وقت، عمر، تجربات،سنجیدگی ، مشاہدہ، غور و فکر آپ کو سمجھدار بنا دیتی ہے، یہ سیلف گروتھ ہے۔ جب آپ یہ سمجھ جاتے ہیں کہ آپ لوگوں کو بدل نہیں سکتے تو آپ انھیں نظر انداز کرنا سیکھ لیتے ہیں، اور جب آپ یہ سمجھ جائیں کہ ان رویوں کے پیچھے دراصل ان کی اپنی کئی تکلیفیں، حسرتیں، رنج، غصہ ، مقابلے بازی، حسد اور پچھتاوے چھپے ہوئے ہیں تو آپ ان پہ ترس کھانے لگتے ہیں، آپ کو سمجھ میں آنے لگتا ہے کہ جو نعمتیں اور تحائف اللہ نے آپ کو عطا کئےہیں دوسروں کو اس سے کچھ مختلف ملا ہے لیکن وہ اپنی نعمتیں گننے کے بجاے آپ کے انعامات گننے میں مشغول ہیں اور انہیں یہ گلہ ہے کہ آپ کیوں؟ وہ کیوں نہیں؟
پھر جب آپ کو اپنی ذات کا ادراک ہو جاۓ تو آپ کے لئے باہر کا شور کوئی معنی نہیں رکھتا، آپ کے اطراف کتنی ہی منفیت اور ہاہاکار ہو آپ پرسکون رہتے ہیں۔

آپ کو تکلیف نہیں ہوتی؟ وہ حیران تھی، بیس کی دہائی شاید ایسی ہی ہوتی ہے، فریجائل، نازک، زندگی کے نئے نئے سبق سیکھنے والی، توڑنے پھوڑنے والی۔

میں ہنس پڑی، نہیں تھوڑا تاسف تو ہوتا ہے لیکن تکلیف نہیں ہوتی،
‏As long as l am doing good, not intentionally hurting someone and giving my best to others

It doesn’t bother or hurt when your heart is content.

ہاں یہ ضرور ہے کہ کبھی کبھی میرا دل چاہتا ہے کہ بیس کی عمر میں مجھے چالیس والا wisdom مل جاتا 🙂

قرۃالعین صبا

(Visited 1 times, 1 visits today)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *